سو شل میڈیا کے ذہنی صحت پر اثرات:
سو شل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں لوگ بذاتِ خود موجود نہیں ہوتے مگر ان کا وجود ہم ان کے خیالت اور تاثرات کے زریعے محسوس کر سکتے ہیں۔ یہ احساس بلکل ایسے ہی ہے جیسے کہ آپ کسی محفل میں موجود ہوں اور وہاں ہونے والی گفتگو سے اثر انداز ہو رہے ہوں۔ سوشل میڈیا پر دئیے گئے کامنٹس بھی ہماری ذہنی صحت کو اسی طرح متاثر کرتے ہیں اسی لئے یہ پہلو نہایت قبلِ غور ہے اور اسکو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔
آئیےسوشل میڈیا کے چند ایسے پہلووٴں سے شناسائی حاصل کریں جو ہماری ذہنی صحت کو متا ثر کر سکتے ہیں
اپنا طرزِ زندگی نا گوار لگنا
سوشل میڈیا پر عموماً زندگی کے وہی پہلو شئیر کئے جاتے ہیں جو کسی خوشی یا اچھی یاد سے وابستہ ہوں حالانکہ ہماری نجی زندگی کئ اتار چڑہاؤ پر مبنی ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے ہم دوسروں کی زندگی کو اپنی زندگی سے بہتر سمجھنے لگتے ہیں اور خود کو اور زیادہ ما یوسی کی طرف لے جاتے ہیں۔
کسی جکہ یا موقع پر نہ ہونے کا ڈر
جب آپ کسی کو بہتر زندگی گزارتا ہوا دیکھتے ہیں تو وہ آپ میں ایک احساسِ کمتری کو اجاگر کرتا ہے۔ آپ اپنے لائف سٹائل پر سوال اٹھانا شروع کر دیتے ہیں کہ کاش اس شخص کی جگہ میں ہوتا۔ یہ خیالات آپ میں ششو پنج، مایوسی اور ڈپریشن کو جنم دیتے ہیں۔
اکیلا پن اور ڈپریشن
انسان ایک معاشرتی نظام پر انحصار کرنے والی مخلوق ہے اور اگر وہ اس نظام سے دور ہوتا چلا جائے تو وہ ڈپریشن اور پریشانی میں مبتلا ہو جا تا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ اپنی ذاتی زندگی پر بھی توجہ دیں۔
سائبسر بولینگ
سائبر بولینگ اور آن لا ئن ٹرولنگ بلکل آپ پر ایسے اثر انداز ہوتی ہے جیسے کو ئی راستے میں چلتے ہو ئے آپ کے بارے میں ناگوار الفاظ استعمال کرے۔ کسی کا آپ پر جھوٹے الزام لگانا، کامنٹس پر جملے کسنا، گالی گلوچ کرنا، آپکے ذہنی سکون کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ کچھ لوگ خودکشی جیسے خطرناک نتائج پر پہنچ جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا کا اچھا اور برا استعمال بلکل ہمارے ہاتھ میں ہے، اس لئے ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اسکے استعمال سے خود کو اور دوسروں کو زیادہ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنائیں نہ کہ نقصان۔ اور اگر کوئی بھی چیز ہمارے ذہن پر اثر انداز ہو تو فوراًخود یا کسی کی مدد سے اس کی روک تھام کی کوشش کریں۔